کہنے کو تو بڑے وفادار یہ لوگ

Poet: محمد مسعود نوٹنگھم یو کے By: Mohammed Masood, Nottingham

کہنے کو تو ہنستے ہیں بڑے وفادار یہ لوگ
وقت پڑنے پر دیتے دھوکہ سر بازار یہ لوگ

دل چاہتا ہے لوگوں کے نقابوں کو اُلٹ دوں
یہ دو رُخ مطلب پرست ہیں اور غدار یہ لوگ

دُکھوں نے دیکھا ہے میرا گھر اِن کی وجہ سے
بظاہر جو نظر آتے ہیں میرے غمخوار یہ لوگ

یوں تو بنا ڈالے ہیں شیشے کہ محل بھی
دل میں جھانکو تو ہیں بہت نادار یہ لوگ

وقت آزمائش پڑے تو دیکھنے کو بھی نہیں ملتے
کرتے ہیں بڑی بڑی باتیں بیکار یہ لوگ

دل میں آئے تو چھین لیں مُردوں سے کفن بھی
اور جی چاہے تو بنا ڈالیں زندوں کا مزار یہ لوگ

سب مل کے بھی نہ پہچان سکے اپنے ایک خالق کو
اور دعویٰ کہ ہیں بہت سمجھدار یہ لوگ

لکھنے والے تیرے لفظوں میں دم اپنی جگہ ہو گا
مگر غلط ہے کہ ہو جائیں گے بیدار یہ لوگ

Rate it:
Views: 729
11 Mar, 2017
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL