کہو تم کيوں جھکتے ہو
کہا خود جان سکتے ہو
کہو يہ درد کيسا ہے
کہا احساس رکھتے ہو
بھلا کيا دل کے اندر ہے
کہا تم ہی دھڑکتے ہو
محبت کس کو کہتے ہيں
کہا کيا زہر چھکتے ہو
کہا محفوظ رکھے رب
کہا بيدرد لگتے ہو
بھلا دل گم ہوا کب سے
کہا جب سے بھٹکتے ہو
کہو شمعيں جليں کيسے
کہا پروانہ بنتے ہو
کہو اب کيا رہا باقی
کہا پھر کس سے ڈرتے ہو
کہا وہ بھول سکتا ہے
کہا کيا بات کرتے ہو
کہا منزل مقابل ہے
کہا پھر کيوں بھٹکتے ہو