کہہ دینا اسے ایسے ہی بیکار نہ آئے

Poet: وشمہ خان وشمہ By: وشمہ خان وشمہ, منیلا

کہہ دینا اسے ایسے ہی بیکار نہ آئے
قسمت کا مری بن کے خریدار نہ آئے

اس بار ملاقات محبت تو نہ ہوگی
اس بار مرا حاشیہ بردار نہ آئے

دنیا میں تو مرتے تھے مرے حسن پہ لیکن
اب حشر میں کیوں میرے طلبگار نہ آئے

سب لوگ ہوں سرگشتہ مرے سامنےاک دن
پیچھے سے جو دشمن کا کوئی وار نہ آئے

لگتا ہے یہاں پھیلا ہواؤں کا ہے جادو
دوران سفر راہ میں اشجار نہ آئے

کچھ روز میں ہوجائے گا بند آنکھ کا چشمہ
پینے مری آنکھوں سے جو میخوار نہ آئے

ویسے تو خیالوں میں ترا راج ہے وشمہ
غزلوں میں ترے نام کے اشعار نہ آئے

Rate it:
Views: 275
26 Nov, 2022
More Life Poetry