کہیں پر ماں کہیں بیوی بہن بیٹی کی مورت ہوں
Poet: وشمہ خان وشمہ By: وشمہ خان وشمہ, نیو یارککہیں پر ماں کہیں بیوی بہن بیٹی کی مورت ہوں
میں ہر رشتہ میں کھلتا پھول لیکن خوبصورت ہوں
محبت کا نشاں ہوں چاہتوں کی بہتی ندیا ہوں
وفا کی نام پر پستی ہوئی میں ایک عورت ہوں
میری دامن میں خوشیاں ہیں محبت کی روانی ہے
مگر افسوس میری رنج میں ڈوبی کہانی ہے
مجھے شامل کیا اس دور وحشت نے نظاروں میں
مجھے بیچا گیا رسم و رقاجوں ک بازاروں میں
میرا حق چھین کر مجھ سے مجھے محروم کر ڈالا
مگر اشکوں کی بارش نے مجھے مشروم کر ڈالا
میری تحلیق تو شاہکار ہے دونوں جہانوں میں
کھلونا ہو گئ کیوں زندگی ان آشیانوں میں
مجھے دل میں بسالو میں تماری ہی حقیقت ہوں
تمارے جسم و جاں عزت تمہارے گھر کی زینت ہوں
سرور وکیف ہوں میں زندگی بھر کی ضرورت ہوں
میں تحفہ خدا آدم وہی پر نور عورت ہوں
More Life Poetry
ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
اسلم






