کوئی گِلہ نہ کروں گا تیری رضا کے بغیر مگر لرزتے لبوں کو کہاں چھپاؤں گا مَیں مَیں ہر کلی کی چٹک میں تُجھے صَدا دُوں گا کہ مِل کے خاک میں بھی، بار بار آؤں گا مَیں