کیا بتائیں کتنا لطفِ زندگی پاتا ہے دل

Poet: Akhtar Muslimi By: Akhtar Muslimi, Azamgarh

کیا بتائیں کتنا لطفِ زندگی پاتا ہے دل
جب نگاہِ ناز تیری زد پہ آجاتا ہے دل

کون ہے غم خوار اپنا شامِ غم اے بے کسی
دل کو بہلاتا ہوں میں یا مجھ کو بہلاتا ہے دل

آ کے ان کی یاد کچھ تسکین دیتی ہے مجھے
جب شبِ فرقت کی تنہائی میں گھبراتا ہے دل

ہائے وہ منظر نہ پوچھو جب بحسنِ اتفاق
ملتی ہیں نظروں سے نظریں دل سے مل جاتا ہے دل

کیوں نہ سمجھوں آپ کو میں سو بہاروں کی بہار
سامنے جب آپ آتے ہیں تو کھِل جاتا ہے دل

کوئی جادہ ہے، نہ منزل ہے، نہ کچھ قیدِ مقام
اپنی دھن میں اک طرف مجھ کو لیے جاتا ہے دل

جانے کیوں اخترؔ مری آنکھوں میں آجاتے ہیں اشک
جب وہ رنگیں داستاں ماضی کی دہراتا ہے دل

Rate it:
Views: 480
23 Aug, 2015
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL