کیا تم نے رسوا ساتھ ملے جب رقیب کے

Poet: By: AB shahzad, Mailsi

کیا تم نے رسوا ساتھ ملے جب رقیب کے
سب کام ٹہڑے ہیں مرے اپنے حبیب کے

دم توڑ سب رہی تھیں ادھر میری خواہشیں
لٹکی تھی ساتھ لاش مری جب سلیب کے

درمان عشق کا تھا نہیں بھٹکے در بدر
دکھ کی دوا نہ پاس تھی میرے طبیب کے

آغوش ماں کی تھی ہی نہیں کیسے رکھتا سر
حالات بن بڑے گئے میرے نصیب کے

احساس نام کی کوئی شے دل میں تھی نہیں
تھا طنطنہ ہی لوگ سبھی تھے عجیب کے

معنم نے بھر تجوری ہی اپنی لی دوستو
مر بھوک سے گئے سبھی بچے غریب کے

غربت میں کوئی ساتھ نہ شہزاد چل سکا
سب ٹوٹ ہی گئے جو تھے رشتے قریب کے

Rate it:
Views: 264
18 Dec, 2020
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL