کیا خبر تھی عشق میں یہ بھی ستم ہو جائے گا

Poet: شمیم فرحت By: تلال, Rawalpindi

کیا خبر تھی عشق میں یہ بھی ستم ہو جائے گا
آنکھ میں آنسو نہ ہوں گے درد کم ہو جائے گا

اپنے عیبوں دوسروں کی خوبیوں پر رکھ نظر
تو بھی دنیا کی نظر میں محترم ہو جائے گا

میرے آنسو جیسے ان کی آنکھ سے بہنے لگے
کیا کبھی یہ معجزہ اے چشم نم ہو جائے گا

کس کو تھا معلوم ہنستا کھیلتا بچپن مرا
مفلسی کی زد میں آ کے وقف غم ہو جائے گا

پستہ قد لوگوں میں فرحتؔ سر بلندی جرم ہے
دیکھنا تیرا بھی اک دن سر قلم ہو جائے گا

Rate it:
Views: 570
25 Jan, 2022
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL