کیا ملا تم کو یہ تنہا کرکے

Poet: اےبی شہزاد By: اےبی شہزاد, Mailsi

کیا ملا تم کو یہ تنہا کرکے
تم گئے بھول ہو وعدہ کرکے

لمس کو چھونا ابھی ہے باقی
کیوں دیا چھوڑ پیاسا کرکے

انتہا پیار مرے کی تو ہے
لوٹ جاتا ہوں ارادہ کرکے

اتنا تو یار مرے بتلا دے
کیوِں نہیں آیا ہے وعدہ کرکے

اس لیے پیار کا اظہار نہ کیا
رسوا ہو جاتا میں ایسا کرکے

اس لیے ّخواب میں آتا ہے مرے
چھوڑا کیوں پیار یہ آدھا کرکے

میرا شہزاد نہیں اب وہ رہا
چل دیا ایسے ہی جھگڑا کرکے

Rate it:
Views: 294
23 Feb, 2023
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL