کیا ملا تم کو یہ تنہا کرکے
Poet: اےبی شہزاد By: اےبی شہزاد, Mailsiکیا ملا تم کو یہ تنہا کرکے
تم گئے بھول ہو وعدہ کرکے
لمس کو چھونا ابھی ہے باقی
کیوں دیا چھوڑ پیاسا کرکے
انتہا پیار مرے کی تو ہے
لوٹ جاتا ہوں ارادہ کرکے
اتنا تو یار مرے بتلا دے
کیوِں نہیں آیا ہے وعدہ کرکے
اس لیے پیار کا اظہار نہ کیا
رسوا ہو جاتا میں ایسا کرکے
اس لیے ّخواب میں آتا ہے مرے
چھوڑا کیوں پیار یہ آدھا کرکے
میرا شہزاد نہیں اب وہ رہا
چل دیا ایسے ہی جھگڑا کرکے
More Sad Poetry






