کیا وہ میری قسمت میں ہے
ہر بار خدا انکار کر دیتا ہے
پھر خودی کہتا ہیں کوئی مانگے
تو خدا عطا بھی کر دیتا ہے
کسں کشمکش میں ہوں جہاں سوال
تو ہے پر خدا جواب نہیں دیتا ہے
یوں تو لکھ دی تقدیر ہاتھوں میں
پر دعاؤں سے تقدیر خدا بدل دیتا ہے
کس یقین کو دل میں بٹھاؤں لکی کے
میرے یقین کو خدا ڈگمگا بھی دیتا ہے