جو خوشبو کبھی نہ پھیکی پڑے
وہ خوشبو کہاں پر بستی ہے
جو روشنی کبھی نہ ماند پڑے
وہ روشنی کہاں پر ملتی ہے
وہ محبت جو مل بھی جائے
وہ محبت کہاں پر ملتی ہے
جو خوشی کبھی نہ ختم ہو پائے
وہ خوشی کہاں پر رہتی ہے
جو دل کبھی نہ اداس ہو پائے
وہ دل کس بدن بستا ہے
جو کبھی نہ ٹوٹ پائے
وہ رشتہ کہاں پر بنتا ہے
جو دوست کبھی نہ روٹھ پائے
وہ دوست کہاں پر بکتا ہے
جو موسم کبھی نہ بدل پائے
وہ موسم کس جگہ پر آتا ہے
جہاں وفا کے بدلے وفا ملے
وہ تعلق کہاں پر بنتا ہے
جہاں پر پیار ہی پیار ملتا ہو
وہ شہر کہاں پر بستا ہے
جو ہو بس وفا کا پیکر
وہ شخص کہا پر ملتا ہے