Add Poetry

کیا کھڑکیاں کھولنی رھ گئی باقی

Poet: اے ایس عارف By: اے ایس عارف, Mississauga Canada

میر ا کرب میر ے ساتھ ھی پنپتا ھے
کہ جیسے زنجیروں میں کوئی جکڑتا ھے

بند راھوں میں کچھ اس طرح سے ھوں
اک سفینہ جو ھر طرف ڈولتا ھے

کیا کھڑکیاں کھولنی رھ گئی باقی
میر ے وجود میں میرا دم گھٹتا ھے

ھر گھڑی ھر سانس کی صورت
یہاں کوئی دربدر بھٹکتا ھے

یہ کیسا جھان ھے اور کیسے نشیب و فراز
مسیحا خود طلب کے ماروں کو ڈھونڈتا ھے

رفتار زندگی تو بہت تیز ھے لیکن
ھر شخص اپنی ھی طرف دوڑتا ھے

بہت خواھش زیست میں رھے عارف
اب تو نظروں میں ھر لمحہ کھٹکتا ھے

Rate it:
Views: 378
30 Apr, 2013
Related Tags on Sad Poetry
Load More Tags
More Sad Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets