کیا کیا ملے ہیں دکھ تیری آشنائی کے بعد
نہیں ہے سکوں میسر تیری جدائی کے بعد
ملی ہے سزا ہمیں تجھ سے دل لگانے کی
محسوس ہوا ہے تیرا غم تنہائی کے بعد
معلوم نہیں ہے سبب تیرے روٹھنے کا
کیا خوب تم نے صلہ دیا شناسائی کے بعد
گمنام تھے ہم تجھ سے ملنے سے پہلے
جان گیا ہے زمانہ تجھ سے آشنائی کے بعد