کیا ہاتھ کی لکیروں میں تقدیر ہے الجھی ہوئی اس چھوٹے سے صحرا میں میرا سوال تشنہ ہوا جاتا ہے ڈھونڈنے سے بھی اس کا جواب نہیں ملتا مجھے یہ راز نہیں ملتا