کیا ہاتھ کی لکیروں میں
Poet: zahida ali By: zahida ali, pakpattan sharifکیا ہاتھ کی لکیروں میں
تقدیر ہے الجھی ہوئی
اس چھوٹے سے صحرا میں
میرا سوال تشنہ ہوا جاتا ہے
ڈھونڈنے سے بھی اس کا جواب نہیں ملتا
مجھے یہ راز نہیں ملتا
More Sad Poetry
کیا ہاتھ کی لکیروں میں
تقدیر ہے الجھی ہوئی
اس چھوٹے سے صحرا میں
میرا سوال تشنہ ہوا جاتا ہے
ڈھونڈنے سے بھی اس کا جواب نہیں ملتا
مجھے یہ راز نہیں ملتا