کیا ہے ہم نے انتظار ملاقاتوں کا
کبھی بہار کبھی بانوری برساتوں کا
کبھی اماوسوں میں چاندنی راتوں کا
کبھی اجالوں میں وصل کی سوغاتوں کا
کبھی خاموش نگاہوں سے کہی باتوں کا
کبھی کہتے ہوئے خاموشیوں کی گھاتوں کا
کبھی شہنائیوں میں یادوں کی باراتوں کا
کبھی تنہائیوں کی مقبول مناجاتوں کا
کیا ہے ہم نے انتظار ملاقاتوں کا
کبھی بہار کبھی بانوری برساتوں کا