کیسے بناؤں ہاتھ پر تصویر خواب کی
Poet: ارم زہرا By: Wahid Bakhsh, Karachiکیسے بناؤں ہاتھ پر تصویر خواب کی
مجھ کو ملی نہ آج تک تعبیر خواب کی
آنکھوں سے نیند روٹھ کے جانے کدھر گئی
کٹتی نہیں ہے رات بھر زنجیر خواب کی
جس شہر میں ہو خواب چرانے کی واردات
کیسے کروں وہاں پہ میں تشہیر خواب کی
خوابوں نے ہر قدم پہ مجھے حوصلہ دیا
دیکھی نہیں ہے تم نے کیا تاثیر خواب کی
کب تک رہے گی تیرگی تیرے خیال میں
روشن کرے گی اس کو بھی تنویر خواب کی
اس دن تو میرے خوابوں کو پہچان جاؤ گے
جس دن لکھے گا کوئی بھی تفسیر خواب کی
خوابوں کو ہی ارمؔ نے اثاثہ بنا لیا
رہنے دو میرے پاس یہ جاگیر خواب کی
More Sad Poetry






