Add Poetry

کیسے سمیٹتے خود کو سوچ کر زندگی سے ہار گئے

Poet: AF(Lucky) By: AF(Lucky), Saudi Arabia

کہا سے چلے تھے اور کہا آ گئے
جن پے مان تھا وہی ٹھکرا گئے

ھیں چاروں طرف ہزاروں راستے مگر
وہ جاتے جاتے منزل کے نشان مٹا گئے

شکوا کرتے نصیب سے یا گلہ کرتے تقدیر سے
ہم تو جہاں سے چلے تھے پھر وہی آ گئے

ریت کے ریزو کی طرح بکھر ہم گئے
کیسے سمیٹتے خود کو سوچ کر زندگی سے ہار گئے

Rate it:
Views: 415
19 May, 2011
Related Tags on Sad Poetry
Load More Tags
More Sad Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets