کیسے کیسے ہم نے سہے ہیں ستم (ترمیم شدہ)

Poet: Jamil Hashmi By: Jamil Hashmi, Rawalpindi

کیسے کیسے ہم نے سہے ہیں ستم
ہو سکے تو کیجئے کوئی ہم پر کرم

رو رو کر ہو گیا ہے اب برا حال ہمارا
ہو جائے نہ کہیں ختم آنکھوں کا نم

آ جائیے دل میں اقرار محبت کر کے
کل میسر نہ ہو پھر کہیں ہمیں یہ غم

مرحلہ عشق نہیں ہوتا آساں سر کرنا
دور ہوتے ہیں الفت میں دو چار ہی قدم

ہم محبت میں ناکام تو ضرور ہیں جناب
کھل نہ جائے کسی روز آپ کا بھی بھرم

Rate it:
Views: 756
16 Sep, 2014
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL