کیسے کیسے ہم نے سہے ہیں ستم (ترمیم شدہ)

Poet: Jamil Hashmi By: Jamil Hashmi, Rawalpindi

کیسے کیسے ہم نے سہے ہیں ستم
ہو سکے تو کیجئے کوئی ہم پر کرم

رو رو کر ہو گیا ہے اب برا حال ہمارا
ہو جائے نہ کہیں ختم آنکھوں کا نم

آ جائیے دل میں اقرار محبت کر کے
کل میسر نہ ہو پھر کہیں ہمیں یہ غم

مرحلہ عشق نہیں ہوتا آساں سر کرنا
دور ہوتے ہیں الفت میں دو چار ہی قدم

ہم محبت میں ناکام تو ضرور ہیں جناب
کھل نہ جائے کسی روز آپ کا بھی بھرم

Rate it:
Views: 720
16 Sep, 2014