کیوں آہ و فغاں کر کے ماتم پھیلا رہے ہو

Poet: Muhammad Imran Khan - emron mano By: Muhammad Imran Khan, Peshawar

کیوں غمگین اپنی نظمیں ہم کو سُنا رہے ہو
کیوں فراق کے یہ نشتر ہم پہ برسا رہے ہو

کیا ہُوا جو تنہا تو ہے، ہم بھی تو تنہا ہیں
کیوں آہ و فغاں کر کے ماتم پھیلا رہے ہو

ناشاد؎ سی یہ غزلیں غمگین تیری نظمیں
کیوں مایوسی کے اندھیرے ہر طرف پھیلارہے ہو

کیا ہم پہ تم کو اتنا بھی اعتبار نہیں ہے
کیوں ہر اِک خط میں ہم سے قسمیں اُٹھوا رہے ہو

میں پاس رہوں تیرے کیا میرا حق نہیں ہے
کیوں دُور رہ کے مُجھ سے مُجھ کو تڑپا رہے ہو

Rate it:
Views: 537
06 Jun, 2016
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL