تم کیوں حیران سے بیٹھے ہو
تم کیوں پریشان سے بیٹھے ہو
کیا غم کہ ابھی کچھ کام نہیں
کیا غم دل کو آرام نہیں
یہ وقت گزر ہی جائے گا
جب وقت تمہارا آئے گا
کیوں اپنے جی کو جلاتے ہو
کیوں جان پہ ستم ڈھاتے ہو
جب ہنر تمہارے ہاتھ میں ہے
قسمت بھی تمہارے ساتھ میں ہے
جب وقت کا پہیہ چلتا ہے
جو پل آتا وہ ٹلتا ہے
یہ وقت گزرنے والا ہے
ہر کام سنورنے والا ہے
اسی لئے تو کہتے ہیں
یہ بار بار ہم کہتے ہیں
تم کیوں حیران سے بیٹھے ہو
تم کیوں پریشان سے بیٹھے ہو