Add Poetry

کیوں روٹھ گئے

Poet: Huma By: Huma Imran, AL-KHOBAR
Kyun Roth Gaye

کاش ایک بار ہمیں یہ موقعہ مل جائے
یونہی چلتے چلتے تو ہمیں مل جائے

ہم اپنی خطاؤں پر تجھ سے معافی مانگ لیتے
ندامت کے آنسو نہ پلکوں پر میری ہوتے

ہم دوستوں کے سامنے تیرا مذاق نہ اڑاتے
تم وہاں سے اٹھ کر روتے ہوئے نہ چلے جاتے

کلاس میں جب تم لیکچر لینے آتے تھے
کرسی کینچھ کر ہم تجھے نیچے گرا دیتے تھے

جوانی کے زمانےمیں ہم اتنے مغرور کیوں تھے
سیدھے منہ تجھ سے کبھی بات نہیں کرتے تھے

تم ہمارے سارے ستم خوشی خوشی سہتے
پھر بھی تمہارے ماتھے پر کبھی بل نہ آتے

کاش آج ہم پر اپنا ایک احسان کر کے چلے جاتے
یوں روٹھ کر ایسے نہ تم دنیا سے رخصت ہو جاتے

Rate it:
Views: 1699
23 May, 2009
Related Tags on Forgiveness Poetry
Load More Tags
More Forgiveness Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets