کیوں مجھے تنہا چھوڑ کر جاتے رہے

Poet: AF(Lucky) By: AF(Lucky), Saudi Arabia

تم پاس رہ کر بھی دور رہے
گناہ کر کے بھی بے قصور رہے
مرضی سے آتے رہے
مرضی سے جاتے رہے
مگر جب کبھی ہم نے
بلایا تو ہمیشہ مصروف رہے
عید کے چاند کی طرح ہمیں
رخ دیکھانے کہ لیے ترساتے رہے
اور کبھی ہمیں پتھر سمجھ کر
ٹھوکر لگاتے رہے
ہماری محبت پے ہمیں
اور آزماتے رہے
یوں تو لکھے بہت
وعدے تم نے مگر
ہر موڑ پے اپنے
وعدے مٹاتے رہے
جاناں ! یہ میری زندگی تھی
جسے تم کھولنا سمجھے لگئے
کبھی اوپر سے نیچے
گراتے رہے اور کھبی
آسمان پے بٹھاتے رہے
تمہیں میں بےوفا لکھوں
یا پھر باوفا لکھوں
جبکہ تم تو مجھے اپنے
ہزاروں رنگ یکھاتے رہے
جبکہ جان گئے تھے تم بھی
کہ تمہارے ساتھ سے ہی
زندہ ہوں میں پھر کیوں
مجھے تنہا چھوڑ کر جاتے رہے

Rate it:
Views: 585
04 Oct, 2011