کیوں مجھے روز آزماتے ہو
Poet: UA By: UA, Lahoreکیوں مجھے روز آزماتے ہو
اک نیا زخم کیوں لگاتے ہو
آخر اس دل کی کیا خطا ٹھہری
جو اسے اس قدر ستاتے ہو
میری مطلوب گاہوں سے کیوں
کس لئے دور چلے جاتے ہو
کاش تم خود یہ جان جاتے کہ
کیوں ہمیں اتنا یاد آتے ہو
کیوں میرے دل میری نگاہوں کو
ایک تم ہی تو ہو جو بھاتے ہو
آخر عظمٰی تم ایسی ہی باتیں
کیوں ہر اک بات میں دہراتے ہو
More Sad Poetry







