کیوں محسوس ہوتا ہے
کہ وہ اب ملنے کی دعاؤں کرتا ہے
کیوں محسوس ہوتا ہے
کہ وہ اب آئہیں بھر کے صدائیں دیتا ہے
کیوں محسوس ہوتا ہے
کہ اب وہ آئیہ نہیں دیکھتا ہے
کیوں محسوس ہوتا ہے
وہ خفا ہیں مگر پیار کرتا ہے
کیوں محسوس ہوتا ہے
وہ سارا دن مضبوط مگر
رات کے پچھلے پہر بکھر جاتا ہے
کیوں محسوس ہوتا ہے
کہ وہ اب راتوں کو نہیں سوتا ہے
کیوں محسوس ہوتا ہے
کہ وہ یاد کر کے تنہائی میں روتا ہے
کیوں محسوس ہوتا ہے
کہ وہ اب لبوں پے ہنسی نہیں لاتا ہے
کیوں محسوس ہوتا ہے
کہ اب وہ محفلوں میں نہیں جاتا ہے
کیوں محسوس ہوتا ہے
کہ اب وہ کسی کو اپنا نہیں کہتا ہے
کیوں محسوس ہوتا ہے
کہ وہ اپنی باتوں پے شرمندہ ہوتا ہے
کیوں محسوس ہوتا ہے
کہ اب وہ میری تصویر سے بھی نظر نہیں ملاتا ہے
کیوں محسوس ہوتا ہے
کہ اب وہ آسمان کو نہیں دیکھتا ہے
کیوں محسوس ہوتا ہے