جب بچھڑ ہی جانا ہوتا ہے تو کیوں ملتے ہیں لوگ
جب اجنتی ہوتے ہیں تو اپنے کیوں لگتے ہیں لوگ
سارے خواب سہانے اک دن ریزہ ریزہ ہو جاتے ہیں
پھر بھی ان خوابوں میں جانے کیوں رہتے ہیں لوگ
بے نام منزل کے پیچھے چلتےچلتے تھک جاتے ہیں
پھر بھی انجانی راہوں پہ چلتے کیوں رہتے ہیں لوگ
ہر دل میں آگ دہکتی ہے اور ہر کوئی اک انگارہ ہے
شوق کی اگن جلا دیتی ہے پھر کیوں جلتے ہیں لوگ
عظمٰی جس الجھن کا دھاگہ کسی کے ہاتھ نہیں لگتا ہے
آخر ایسی الجھن میں پھر کیوں پڑتے ہیں لوگ