Add Poetry

کیوں موت کے خواب سجا لیے آنکھوں میں

Poet: AF(Lucky) By: AF(Lucky), Saudi Arabia

کیوں موت کے خواب سجا لیے آنکھوں میں
ابھی تو زندگی ہم سے ملی بھی نہیں

کیوں ٹوٹ کے چاہا ُاسے اس طرح لکی
کہ چاہیت کو بندگی ملی بھی نہیں

پتھر کے ُبت پے یہ اعتبار کی نشانی ہیں
ریزہ ریزہ ہوئی میری ذات اور پیار کی اک بوند ملی بھی نہیں

کانٹوں میں کیسے بسر کی ہو گئی زندگی ُاس نے
جس بد نصیب کو پھولوں کی اک شام ملی بھی نہیں

ہاں ! ہم نے جینے کے خواب دیکھے تھے لکی
مگر اک مددت سے نیند ہمیں ملی بھی نہیں

میں ُاس پرندے کو کس طرح ُاڑا دوں
پر ہونے کے باوجود آزادی جیسے ملی بھی نہیں

رونقیں میسر ہو گئی تمہیں جاناں
اندھیروں کے بعد روشنی ہمیں ملی بھی نہیں


تیرے اک انکار نے میرا تخت ہی پلٹ دیا
پھر ہمیں ویسی شہنشائی کہیں ملی بھی نہیں

میری روح تجھ میں ہیں پھر تجھ سے گلہ کیا کرتی
بچھڑ کے تجھ سے ہمیں آب حیات کہیں ملی بھی نہیں

Rate it:
Views: 388
03 Oct, 2012
Related Tags on Sad Poetry
Load More Tags
More Sad Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets