کیوں پاس آنے سے گھبراتے ہو تم

Poet: jamil Hashmi By: Jamil Hashmi, Rawalpindi

کیوں پاس آنے سے گھبراتے ہو تم
اب تو دور ہی ہوئے جاتے ہو تم

دیکھا کر جلوہ اپنے حسن کا
کیوں ملنے سے شرما جاتے ہو تم

نہیں حوصلہ اگر مراسم بڑھانے کا
کیوں دیکھ کر چھپ جاتے ہو تم

نہ بھلا سکو گے ہمیں عمر بھر
کیوں ہمیں تڑپائے جاتے ہو تم

رہتے ہوآنکھوں میں آنسوؤں کی طرح
کیوں ہمیں اسطرح رولائے جاتے ہو تم

Rate it:
Views: 1341
24 Oct, 2011