کیوں

Poet: sahil By: muhammas asif iqbal, riyadh

کہتا ہے تو کہ اب تجھے مجھ سے پیار نہیں
کیوں آنسوؤں پہ اپنے تجھے اختیار نہیں

کھاتا ہے تو مجھ سے نہ ملنے کی قسمیں
خود ہی توڑ دیتا ہے پھر دنیا کی رسمیں

پاس رہ کر کرتا ہے مجھ سے تو جدائی کی باتیں
بسا رکھی ہیں دل میں اپنے میری ہی محبتیں

چھوڑ دیا ہے تو نے اب تو میرا رہ تکنا بھی
پاس رکھا ہے اپنے میرے نام کا کنگنا بھی

تو نے تو جلا ڈالے ہیں سارے خط میرے
چومتا بھی ہے پھر راکھ ان کی صبح سویرے

کہتے ہو میری یاد اک پل تجھ کو آتی نہیں
محفلیں غیروں کی بھی تجھ کو بھاتی نہیں

میری گلی سے گزرنا بھی گوارا نہیں تجھ کو
کیوں شہر میرا پھر تو چھوڑنے کو تیار نہیں

Rate it:
Views: 648
27 Apr, 2011