کیوں؟

Poet: جنید عطاری By: جنید عطاری, چکوال

وہ مجھے پوچھنے کو آئی تھی
میری خاطر؟ مرے لیے؟ سچ مچ؟
جانے کیوں، کس لیے، مگر اُس نے
صرف اک بات ہی کہی تھی، کہ وہ
آج بھی زندگی سے خوش ہے مگر
زندگی اس سے خوش نہیں شاید
وہ مجھے زندگی سمجھتی ہے؟
یعنی کیا میں ابھی بھی زندہ ہوں؟
میرا افسوس تو جنیدؔ اب تک
یاں کسی نے نہیں منایا ہے
پر مجھے یاد ہے کہ اپنے لیے
برسوں پہلے ہی مر چکا ہوں میں

Rate it:
Views: 520
22 Apr, 2013