گزارش

Poet: Abdul Waheed Sajid By: Abdul Waheed Ghouri, Dunya Pur, District Lodhran

کبھی جو تنہا میری وفا کو یاد کرنا تو لوٹ آنا
بچھڑ کے مجھ سے اداس رہنا، آہیں بھرنا تو لوٹ آنا

میرے سنگ بیتے سارے لمحے کبھی رلائیں تمھیں جو جاناں
ہماری یادوں میں تم بھی اکثر جینا مرنا تو لوٹ آنا

ابھی حسیں ہو، جوان بھی ہو، تمھیں خبر کیا یہ پیار کیا ہے
بھول کر بھی جو اس کیفیت سے تم گزرنا تو لوٹ آنا

میں مانتا ہوں ہر کسی کو طلب تمھاری ضرور ہو گی
پھر بھی دیکھو کسی کے دل میں نہ تم اترنا تو لوٹ آنا

پیار کی اس راہ میں محسوس ہو جو کمی ہماری
قسم خدا کی ٹوٹ کے تم پھر بکھرنا تو لوٹ آنا

تجھ کو نہ اپنائے ساجد یہ ضروری تو نہیں
تم بے خیالی میں اپنے وعدوں سے جب مکرنا تو لوٹ آنا۔

Rate it:
Views: 466
04 Jan, 2010
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL