میرے ہمسفر
گو کہ ہم
چلتے ہیں ساتھ ساتھ
حقیقت سے چاہے
موند لیں آنکھیں
لمحہ ہجر اب دور نہیں
تم جو چاہو تو
ان کہی باتوں کو
بار ہا کہنا
تم جو چاہو تو
سنگ اٹھے قدموں کو
بار ہا گننا
تم جو چاہو تو
گئے لمحوں کو
اپنی پلکوں پہ
اوڑھ کر سونا
تم جو چاہو تو
راہوں میں بیٹھنا
اور
ہوا سہنا
تم جو چاہو تو
میرے سائے کو لے کے
بانہوں میں
اپنا دامن
بھگو لینا
مگر اک کرم لازماً کرنا
اپنے دل کو نا ویراں کرنا
میرا گھر سلامت رکھنا