گزری ہے اپنی زندگی اجڑے دیار میں

Poet: وشمہ خان وشمہ By: وشمہ خان وشمہ, Karachi

 گزری ہے اپنی زندگی اجڑے دیار میں
کرتی بھی کیا کہ تھا نہیں کچھ اختیار میں

آدیکھ آکے تو بھی کبھی میرا غم کدہ
تیرے بغیر کچھ نہیں دل کے مزار میں

تونے پلٹ کے دیکھا نہ ہی زندگی نے پھر
میرا جہاں بھی لٹ گیا ہے تیرے پیار میں

پھیلے ہیں اس قدر تری یادوں کے سلسلے
مت چھیڑ مجھ کو آج کہ میں ہوں خمار میں

اس کو ہے پتا کہ خزائیں بھی ہیں امر
آیا ہے ملنے آج جو جشنِ بہار میں

مر مر کے بار بار جئے جانا ہے کٹھن
مجھ کو تو مار ڈال نا بس ایک وار میں

وشمہ تو چھین لے مری اک بار زندگی
ہوتا ہے مجھ کو درد بار بار میں

Rate it:
Views: 845
06 Dec, 2021
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL