گلا ترے فراق کا جو آجکل نہیں رہا

Poet: Arif Ishtiaque By: Arif Ishtiaque, Karachi

گلا ترے فراق کا جو آجکل نہیں رہا
تو کیوں بھلا یہ مستقل عذاب ٹل نہیں رہا

میں کس سےالتجا کروں، میں کس سےابتدا کروں
دعا اہل رہی نہیں،گلا بدل نہیں رہا

!میں راستوں کی بھیڑ میں کہاں یہ آ گیا کہ اب
کوئ بھی راستہ تری گلی نکل نہیں رہا

وہ نقش پا کو دیکھ کر چلا ھو مجھکو ڈھونڈنے
اسی گمان کہ عوض میں تیزچل نہیں رہا

فقط یہی ھے آرزو، توْ مل کہیں تو روبرو
یہ دل ترے فراق میں کہیں سنبھل نہیں رہا

Rate it:
Views: 891
25 Feb, 2016
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL