Add Poetry

گِرتی ہوئی دیوار گِرا کیوں نہیں دیتے

Poet: Ishrat Iqbal Warsi By: Ishrat Iqbal Warsi, mirpurkhas

ظُلمت کا ہر نِشان مِٹا کیوں نہیں دیتے
خُوابیدہ ہر جواں کو اُٹھا کیوں نہیں دیتے

مُسلم نہ شَقی ہے نہ جنوں اُسکا مقدر
ہر ہاتھ میں پھر قلم تھما کیوں نہیں دیتے

زردار نے رُخ مُوڑ کے نادار بہائے
بند تُوڑنے والوں کو سزا کیوں نہیں دیتے

غَم ہو یا مُصیبت ہو مومن نہیں ڈرتا
قُرآن کا فرمان سُنا کیوں نہیں دیتے

باطل اگر ہے مُوج تو ہم کوہ کی صورت
پُر عزم چَٹاں پانیوں کو رستہ نہیں دیتے

سُونے کا نہیں وقت یہ وارثی عشرت
گِرتی ہوئی دیوار گِرا کیوں نہیں دیتے

Rate it:
Views: 746
25 Aug, 2010
Related Tags on Life Poetry
Load More Tags
More Life Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets