گڑیا کھلونے کب ساتھی تھے میرے

Poet: AF(Lucky) By: AF(Lucky), Saudi Arabia

گڑیا کھلونے کب ساتھی تھے میرے
ننھی آنکھوں میں بسے بس خواب تھے میرے

زیادہ کچھ تو کبھی نا مانگا رب سے جب
سجدوں میں جھکی پیشانی - دعاؤں میں ُاٹھے ہاتھ تھے میرے

کب گزر گیا بچپن اپنا کب آئی جوانی
اک ناسمجھ لڑکی کے دشمن احباب تھے میرے

کمسن آنکھوں میں جیسے کوئی سیسا ڈال دیا ہو
محبت کے حوالے سے دل توڑنے والے سب گناہگار تھے میرے

محلوں کی طلب تو کبھی خواب میں بھی نہیں کی لکی
اک عشق کرنے والے ساتھی کے بس ارمان تھے میرے

جیسے اپنا سمجھا تھا ُاسی سے تھی امیدیں
چھوڑ کرنے جانے والوں میں شامل ہمنوا تھے میرے

نا وقت گزاری - نا کسی محبت کی بات ہے
مجھے تو دغا دینے والے ہمسفر تھے میرے

Rate it:
Views: 641
14 Dec, 2012
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL