جن شہروں میں گہری ٹھنڈی چھاؤں والے سرتاپا رحمت کا پیکر بوڑھے برگد نفرت کی اس زہریلی سفاک ہوا کی زد میں آکر جل جائیں تو آنے والی بےحس نسلوں خود ہی سوچو تم پر سایہ کون کرے گا