کوئے جانا سے پلٹ آنا بھی نھیں ممکن
اک عمر ھو گئی ہے اب پیار کر تے کر تے
کسی عامل نے کہا تھا وقت ھجر قریب ھے
کئی شب سے سویا نھیں تسبیح یار کرتے کرتے
خود میں سمٹ گیا ھوں یہ سوچ کر میں اکثر
جھگڑا ھجر و وصل شمار کرتے کرتے
نہ ھی لوگ مجھ کو سمجھے نہ ہی شاعری کی باتیں
یہ رات بھی ھے پونم دیدار کرتے کرتے
دل نادان کو سمجھانے میں وقت لگتا ھے
صد رگ سے لپٹ رہی ھے انکار کرتے کرتے