ھمسفر تھا وہ کہنے کو مگر ھمنوا نا تھا

Poet: Muhammad Tanveer Baig By: Muhammad Tanveer Baig, Islamabad

ھمسفر تھا وہ کہنے کو مگر ھمنوا نا تھا
دور تھا بہت دور، مجھ سے مگر جدا نا تھا

کچھ تو تھا اس کی آنکھوں میں جو ہم پڑھ نا پائے
شاید کہ وہ بے بسی تھی اس کی مگر خفا نا تھا

رنجشییں تھی غم تھا نفرت کی دیواریں تھیں
کہ وہ فاصلے تھے اس کے مگر بے وفا نا تھا

ان آنکھوں کے صحرا میں اس کی یاد کا بادل
ٹوٹ کر برسا تو بہت ہے مگر گرجتا نا تھا

پھر بھی گم ہو اس کی تمنا میں آج تک تنویر
وہ چاند تھا دل کے آیئینے میں مگر اترتا نا تھا

Rate it:
Views: 846
13 Jul, 2012