ھو سکے تم سے تو بھلا دو مجھ کو
Poet: Muhammad Tanveer Baig By: Muhammad Tanveer Baig, Islamabadھو سکے تم سے تو بھلا دو مجھ کو
پتھر بے لکیر تو نہیں مٹا دو مجھ کو
مجھ سے ھر روز ھی شکایت رہتی ہے تمہیں
تم کیا ہو پھر اک بار بتا دو مجھ کو
اتنا کیوں اکھڑے رہتے ہو مجھ سے میری جاں
بنا جرم کے ہی مانتے ہیں جرم کوئی تو سزا دو مجھ کو
بن نہیں سکا اب تک کوئی بھی رشتہ تم سے
برے ہیں ھم اتنے ھی تو سمندر میں بہا دو مجھ کو
روز روز رات بھر ترسنے سے آخر کیا فایدہ
تنگ آ گئے ھو مجھ سے تو پھر آگ لگا دو مجھ کو
تم سے بچھڑ جائیں گے تو برا مانو گے تم
آج کہ دو جو کہنا ہے ارے کچھ تو سنا دو مجھ کو
یوں تو زندگی کا شعلہ سرد پڑ گیا ہے تنویر
سلگ جاوں جو اک بار ھاتھ لگا دو مجھ کو
More Sad Poetry






