ھو سکے تم سے تو بھلا دو مجھ کو

Poet: Muhammad Tanveer Baig By: Muhammad Tanveer Baig, Islamabad

ھو سکے تم سے تو بھلا دو مجھ کو
پتھر بے لکیر تو نہیں مٹا دو مجھ کو

مجھ سے ھر روز ھی شکایت رہتی ہے تمہیں
تم کیا ہو پھر اک بار بتا دو مجھ کو

اتنا کیوں اکھڑے رہتے ہو مجھ سے میری جاں
بنا جرم کے ہی مانتے ہیں جرم کوئی تو سزا دو مجھ کو

بن نہیں سکا اب تک کوئی بھی رشتہ تم سے
برے ہیں ھم اتنے ھی تو سمندر میں بہا دو مجھ کو

روز روز رات بھر ترسنے سے آخر کیا فایدہ
تنگ آ گئے ھو مجھ سے تو پھر آگ لگا دو مجھ کو

تم سے بچھڑ جائیں گے تو برا مانو گے تم
آج کہ دو جو کہنا ہے ارے کچھ تو سنا دو مجھ کو

یوں تو زندگی کا شعلہ سرد پڑ گیا ہے تنویر
سلگ جاوں جو اک بار ھاتھ لگا دو مجھ کو
 

Rate it:
Views: 594
29 Jun, 2011
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL