کل رات برستی رہی ساون کی گھٹا بھی اور ہم بھی تیری یاد میں دل کھول کے روئے لو دیتے رہے زخم سلگتی رہی آنکھیں ہم درد کے ماروں کو نہ سونا تھا نہ سوئے