ہاتھوں میں خنجر لیے رات پھر بھڑ رہی ہیں میری طرف

Poet: AF(Lucky) By: AF(Lucky), Saudi Arabia

ہاتھوں میں خنجر لیے رات پھر بھڑ رہی ہیں میری طرف
یوں تنہا ہمیں دیکھنے کا ارمان کس کا تھا

انتظار شمع جل جل کر کہیں راکھ نہ ہو جائے
سوچتی ہوں آنے کا عہدو پمیان کس کا تھا

تیرے لہجے میں بدلہ پن کیوں محسوس ہوتا ہیں
میرے ہوتے ہوئے بھی تیری آنکھوں میں خمار کس کا تھا

کیسا جنوں لیے پھرتا ہیں مجھے در بے در زمانے میں
اختمام سفر پے ملنا انعام کس کا تھا

مددتوں کی پیاس بھجانے کے لیے دیکھا تھا
رخ موڑ کر وہ چل دیے ۔ غیروں سا انداز کس کا تھا

دیوار پے گھڑی کو دیکھ کر کیا لگاؤ گے وقت کا اندازہ
جب آیا ُبرا وقت تو معیسر نا ساتھ کس کا تھا

Rate it:
Views: 412
03 Oct, 2012
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL