Add Poetry

ہاتھ تھام کے کنارے لگا دیا

Poet: Usman Tarar By: Usman Tarar, Hafizabad

شعلوں سے کھیل رہے جھونکے ہوا کے تھے
یہ سلسلے سارے بس تیری جفا کے تھے

اک موج نے ہاتھ تھام کے کنارے لگا دیا
میرے پیچھے جو سلسلے ماں کی دعا کے تھے

میں نے تو کئی بار صلح کا پرچم کیا بلند
مگر تم تھے کے ڈٹے ہوئے اپنی اناء پہ تھے

کچھ تو قصور میری خامشی کا بھی تھا
کچھ انا پرست بھی دونوں ہم انتہا کے تھے

عثمان یہ اس کی کرم نوازی کہ بخش دے ہمیں
ورنہ مستحق تو ہم کڑی سزا کے تھے

 

Rate it:
Views: 830
23 Dec, 2008
Related Tags on Sad Poetry
Load More Tags
More Sad Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets