Add Poetry

ہاتھ میں پھول بغل میں خنجر رکھتے ہیں

Poet: mian amar By: mian amar, muzafar garh

ہاتھ میں پھول بغل میں خنجر رکھتے ہیں
کچھ لوگ یہاں ایسا بھی ہُنر رکھتے ہیں

بظاہر ایک قطرہ بھی نظر نہیں آتا مگر
آنکھ میں اشکوں کا سمندر رکھتے ہیں

جن میں ہوتا نہیں ھے پیار کا جزبہ
وہ سینے میں دل نہیں پتھر رکھتے ہیں

وہ آخر فصلِ محبت اُگائیں گے کس طرح
جو اپنے دل کی زمیں کو بنجر رکھتے ہیں

ظالموں کے خلاف لکھنے کے لئے اے امر
ہم اُنگلیوں کو لہو میں تر رکھتے ہیں

Rate it:
Views: 1088
22 May, 2014
Related Tags on Sad Poetry
Load More Tags
More Sad Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets