ہار جا اب خود سے تو
یہ عشق تو جیت ہی جائے گا
نظر سے نظر مل جائے تو
دل میں اتر یہ جائے گا
تو جوگی بن کر رقص کرے گا
تیرے روم روم میں بس جائے گا
چند لمحے میں شکار کر کے
تجھے تا عمر رلائے گا
منجمد کھڑا پانی بھی
لہروں میں ڈھل جائے گا
خون کے آنسو رلا کر پھر
راتوں کی نیند اڑائے گا
روگ لگا کر ہجر کا گہرا
پھر تجھ پہ یہ مسکائے گا
دیدا یار کے واسطے تو
در در ٹھوکریں کھائے گا
یاد رہے گا اک صرف وہ
تو خود کو بھی بھول جائے گا
اگر ہو جائے وہ کسی اور کا
تو جیتے جی مر جائے گا