ہجر کہتے ہیں کسے یہ کیا کسی سے پوچھنا

Poet: یونس تحسین By: Aslam, Sialkot

ہجر کہتے ہیں کسے یہ کیا کسی سے پوچھنا
پوچھنا پڑ جائے بھی تو بانسری سے پوچھنا

بانسری جو رو رہی ہے اصل سے کٹنے کا دکھ
اصل کیا ہے یہ کسی درویش ہی سے پوچھنا

ایرے غیرے سے کبھی بھی یار کی بابت نہ پوچھ
اس کا جب ہو پوچھنا اس کے ولی سے پوچھنا

یہ بھی کوئی بے وفائی ہے جو اپنے ساتھ ہے
بے وفا لوگوں کا شر حضرت علی سے پوچھنا

بے تکی مت پوچھنا یہ جاہلانہ کام ہے
مرتبہ رکھنا ہے پوری آگہی سے پوچھنا

بے دلی سے بات کرنا گفتگو کا عیب ہے
مست حالوں کی طبیعت خوش دلی سے پوچھنا

موت کہتے ہیں جسے وہ ہے فراوانی کا نام
رائیگانی کیا بلا ہے زندگی سے پوچھنا

Rate it:
Views: 255
17 Aug, 2021
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL