ہر آئنے میں ترے خد و خال آتے ہیں

Poet: ساجد امجد By: ہمید, Karachi

ہر آئنے میں ترے خد و خال آتے ہیں
عجیب رنج ترے آشنا اٹھاتے ہیں

تمام عمر کسے کون یاد رکھتا ہے
یہ جانتے ہیں مگر حوصلہ بڑھاتے ہیں

وصال و ہجر کی سب تہمتیں اسی تک تھیں
اب ایسے خواب بھی کب دیکھنے میں آتے ہیں

یہ لہر لہر کسے ڈھونڈتی ہے موج ہوا
یہ ریگزار کسے آئنہ دکھاتے ہیں

شکست جاں کو ابھی اعتبار جاں ہے بہت
سراب دشت میں دریا کے خواب آتے ہیں

اگر ملے ہیں وہ لمحے تو ان کی قدر کرو
محبتوں کے یہ موسم گزر بھی جاتے ہیں

جو مل گئے ہیں انہیں بھولنا ضروری ہے
ملے نہیں ہیں جو چہرے وہ یاد آتے ہیں

گزر رہی ہے یوں ہی شام زندگی ساجدؔ
کہ اک چراغ جلاتے ہیں اک بجھاتے ہیں

Rate it:
Views: 718
14 Apr, 2022
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL