ہر ایک حَسیں چہرے کی چاہت نہیں کرتا

Poet: مرید باقر انصاری By: مرید باقر انصاری, میانوالی

ہر ایک حَسیں چہرے کی چاہت نہیں کرتا
میں جھوٹ کی دنیا سے محبت نہیں کرتا

مجھ پہ یونہی قائِم نہیں اعتبار ہَر اِک کا
امانت میں کبھی بھی مَیں خیانت نہیں کرتا

اپنے سے بڑوں کا تو ہے احترام بھی لازم
اُن سے میں اُلجھنے کی بھی جُرات نہیں کرتا

لڑتا ہوں میں سچ بولنے والوں کی طرف سے
میں جھوٹ کے مالک کی وکالت نہیں کرتا

چاہے مجھے دیتا رہے گالی یہ زمانہ
پامال کسی کی بھی میں عِزت نہیں کرتا

ظالم سے تو ٹکر مری ہوتی ہے روزانہ
مظلوم کی جانب کبھی حرکت نہیں کرتا

غصہ ہو تو ہر بات ہی کہہ دیتا ہوں منہہ پہ
باقرؔ میں کسی شخص کی غیبت نہیں کرتا

Rate it:
Views: 426
21 Apr, 2015
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL