اے دل الجھے ہوئے حالات کا شکوہ نا کیا کر
ہر ایک سے خوشیوں کی تمنا نا کیا کر
سو بار کہا ہے اتنی محبت نہیں اچھی
سو بار کہا ہے بھروسہ نا کیا کر
حالات ہمیں کبھی ایک ہونے نا دینگے
اے دوست میرے میری تمنا نا کیا کر
کیا جانے یہ کس موڑ پہ لے جائے زمانہ ہم کو
تو مجھ کو کسی پل بھی علیحدہ نا کیا کر
ممکن ہے کسی روز بچھڑ جاؤں اچانک میں تم سے
تو مجھ سے پیار اتنا زیادہ نا کیا کر