ہر دن کا یہ عذاب سہا جائے گا نہ اب
Poet: Wamiq Kakakhel By: Wamiq Kakakhel, Rawalpindiہر دن کا یہ عذاب سہا جائے گا نہ اب
یوں شہر بے مہر میں رہا جائے گا نہ اب
پھولوں کو جس کے باغباں خود روندتا رہے
ایسا چمن آباد کیا جائے گا نہ اب
خلقت کو لوٹتا ہے امیر شہر یہاں
ہم سے خراج خون دیا جائے گا نہ اب
اپنے لہو سے لکھیں گے تقدیر اپنی ہم
یہ ہاتھ ان کے ہاتھ دیا جائے گا نہ اب
سر کو جھکا دیں پوچھے بنا وجہ قتل کیوں
کہتے ہو تم جو ہم سے کیا جائے گا نہ اب
تم سے وفا نبھائیں گے ہر حال میں امیر
یہ عہد استوار دیا جائے گا نہ اب
وامق وہ جن کے نام سے دنیا دہلتی ہے
سن پائیں گے وہ ایک بھی حرف دعا نہ اب
More Sad Poetry






