ہر نغمۂ پر درد ہر اک ساز سے پہلے

Poet: افضل الہ آبادی By: Rabi, Rawalpindi

ہر نغمۂ پر درد ہر اک ساز سے پہلے
ہنگامہ بپا ہوتا ہے آغاز سے پہلے

دل درد محبت سے تو واقف بھی نہیں تھا
جاناں ترے بخشے ہوئے اعزاز سے پہلے

شعلوں پہ چلاتی ہے محبت دل ناداں
انجام ذرا سوچ لے آغاز سے پہلے

اب میری تباہی کا اسے غم بھی نہیں ہے
جس نے مجھے چاہا تھا بڑے ناز سے پہلے

شاہین وہ کہلانے کا حق دار نہیں ہے
جو سوئے فلک دیکھے نہ پرواز سے پہلے

اب راز کی باتیں نہ بتا دے وہ کسی سے
یہ خوف نہیں تھا کبھی ہم راز سے پہلے

تھی میر تقی میرؔ کی نوحہ گری مشہور
افضلؔ کی سسکتی ہوئی آواز سے پہلے

Rate it:
Views: 524
04 Nov, 2021