ہر نغمۂ پر درد ہر اک ساز سے پہلے

Poet: افضل الہ آبادی By: Rabi, Rawalpindi

ہر نغمۂ پر درد ہر اک ساز سے پہلے
ہنگامہ بپا ہوتا ہے آغاز سے پہلے

دل درد محبت سے تو واقف بھی نہیں تھا
جاناں ترے بخشے ہوئے اعزاز سے پہلے

شعلوں پہ چلاتی ہے محبت دل ناداں
انجام ذرا سوچ لے آغاز سے پہلے

اب میری تباہی کا اسے غم بھی نہیں ہے
جس نے مجھے چاہا تھا بڑے ناز سے پہلے

شاہین وہ کہلانے کا حق دار نہیں ہے
جو سوئے فلک دیکھے نہ پرواز سے پہلے

اب راز کی باتیں نہ بتا دے وہ کسی سے
یہ خوف نہیں تھا کبھی ہم راز سے پہلے

تھی میر تقی میرؔ کی نوحہ گری مشہور
افضلؔ کی سسکتی ہوئی آواز سے پہلے

Rate it:
Views: 547
04 Nov, 2021
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL